تھارٹ پارٹی کے فانگشنل آڈٹ کے بعد ہی امید پورٹل پر اندراج کیا جائے
پورے ملک میں امید پورٹل کی خامیوں کو لے کر ملی تنظیمیں خاموش۔ ملک بھر میں ۳۲؍وقف بورڈاور یونیکریٹری پورٹل پر اندراج کا دور چل رہا ہے۔

لیکن پورٹل کی خامیوں اور اس کےدرست نہ ہونے سے متولیان اورتنظیمیں مایوس ۔
اس سلسلے میں وزارت قلیتی افیئرالگ الگ وقف بورڈ سے کمیوں کے سدھار کیلئے بھیجے گئے تجویزوں کوپارشیئل درست کیا گیا لیکن وقف املاک کے پتےجیسے(میونسپل زون ، وارڈ، محلے،مکان/پلاٹ نمبر کی فہرست شہری /گرامین سنسیس کے مطابق شامل نہیں ہے)۔جس کی وجہ سے متولی اور وقف املاک کی تفصیلات ابھی تک پورٹل پر اندراج نہیں ہو پارہے ہیں۔
متولی کے پتے اور وقف املاک کے پتے مختلف ہونے کے صورتمیں چیکر کو ویریفائی کرنے میں مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے۔
غور طلب ہے کہ وقف ایکٹ ۲۰۲۵ء کی دفعہ 3B کے مطابق کوئی بھی وقف کی تفصیل سیکشن 1کے مطابق ہی بھری جانی ہے،جس کا ملان وقف بورڈمیں اندراج ریکارڈ(دفعہ 37/یاگزٹ نوٹیفکیشن یاالگ الگ سالوں میں پبلیشٹ رجسٹروںسے ہونا ہے)۔ایسے حالات میں پورٹل کے مطابق چیکر (وقف بورڈ)کی ذمہ داری اہم ہوجاتی ہے۔
میکر (متولی)کی جانب سے پورٹل پراپلوڈ کی گئی جانکاری اور وقف بورڈ کے رجسٹرمیں درج ریکارڈ کی تفصیلات میں فرق ہے۔ایسے میں کیا چیکر ویریفائی /اپرول کرکے فائنل کرسکتا ہے اگر نہیں، تو رجیکٹ ہوسکتا ہے۔ حال ہی میںامیدپورٹل پہ ایک تبدیلی آئی ہے جیسے (عدالتی ڈسپیوڈ)لِٹیگیشن کو الگ سےدرج کرنے کیلئے آپشن دیا ہے۔اس لئے سرکارسے اپیل ہے کہ امید پورٹل پر اندراج تبھی کیا جائے جب تھارٹ پارٹی فانگشنل آڈٹ مکمل ہوجائے۔
سابق جسٹس خان کے مطابق پورٹل تکنیکی طور پرسائیورسیکورٹی ،فانشنلٹی،تھارٹ پارٹی سے آڈٹ نہ ہوجائے تب تک ریکارڈ کا اندراج ، راکھ -رکھاؤ پرشک اور سوال پیدا کرتا ہے۔
جاوید احمدچیئرمین وقف ویلفیئر فورم کا سرکار سے اپیل ہے کہ مرکزی پورٹل سافٹ ویئرکوہائی لیول ایکسپارٹ پینل (کسی تھارٹ پارٹی )سےفانگشنل آڈٹ کرانے کے بعد ہی رجسٹریشن اندراج کرایا جائے۔
محمد شاہد انور سپریم کورٹ پٹیشنل ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ پورٹل اگر پوری طرح سے اندراج کیلئے تیار نہیں ہے تو عدالت سے میعاد بڑھانے کی اپیل مثبت نہیں ہوسکتی کیونکہ جس تاریخ سے پورٹل تکنیکی طورپر خامیوں کے بغیر اندرا ج شروع کرے گا،اسی تاریخ سے اس کی شروعات مانی جانی چاہئے،تب تو میعاد بڑھانے کے قواعد تکنیکی بنیادپر مثبت ہوسکتی ہے۔
شاہدصدیقی سابق سینئرافسر کےمطابق متولیوں کی جانب سے دی گئی جانکاری اور وقف بورڈ وروینیوکے دستاویزات میںنیوٹیشن نہ ہونے کی وجہ سے ریکارڈمیں تنازعہ بنا رہے گا، ایسے معاملات کوروینیوو بھاگ سے درستگی کے بعد ہی اندراج کاکام ہونا چاہئے۔




